انتقل إلى المحتوى

الفرق بين المراجعتين لصفحة: «مسودة:امام زمانہ ع اور لمبی عمر»

سطر ١٠: سطر ١٠:
قرآن اور سنت کی آئینے میں خاص کر پر ایک مسلمان فرد جو قرآنی حقائق پر عقیدہ رکھتا ہے اسے کے لیے اس قسم کے سولات بلا وجہ ہے کیونکہ قرآن مجید نے طولانی عمر کے مالک ایسے نمونے بیان فرمائے ہیں جن میں سے بعض سینکڑوں سال سے اب بھی زندہ ہیں ۔ چنانچہ حضرت عیسی علیہ السلام  کے بارے میں ارشاد باری ہوتا ہے ........ وَ مَا قَتَلُوهُ يَقِينَا* بَل رَّفَعَهُ اللَّهُ إِلَيْهِ  وَ كاَنَ اللَّهُ عَزِيزًا حَكِيمًا * <ref> سوره نساء :175</ref>  اور انہوں نے مسیح کو قتل نہیں کیا۔ بلکہ اللہ نے انہیں اپنی طرف اٹھایا اور بے شک اللہ بڑا غالب آنے والا، حکمت والا ہے۔  
قرآن اور سنت کی آئینے میں خاص کر پر ایک مسلمان فرد جو قرآنی حقائق پر عقیدہ رکھتا ہے اسے کے لیے اس قسم کے سولات بلا وجہ ہے کیونکہ قرآن مجید نے طولانی عمر کے مالک ایسے نمونے بیان فرمائے ہیں جن میں سے بعض سینکڑوں سال سے اب بھی زندہ ہیں ۔ چنانچہ حضرت عیسی علیہ السلام  کے بارے میں ارشاد باری ہوتا ہے ........ وَ مَا قَتَلُوهُ يَقِينَا* بَل رَّفَعَهُ اللَّهُ إِلَيْهِ  وَ كاَنَ اللَّهُ عَزِيزًا حَكِيمًا * <ref> سوره نساء :175</ref>  اور انہوں نے مسیح کو قتل نہیں کیا۔ بلکہ اللہ نے انہیں اپنی طرف اٹھایا اور بے شک اللہ بڑا غالب آنے والا، حکمت والا ہے۔  
لہذا تمام مسلمانوں کا مشترکہ عقیدہ ہے کہ نہ صرف حضرت [[عیسی]] ع  بلکہ جناب [[خصر]] پیغمبر؛ جناب الیاس پیغمبر؛ اور جناب [[ادریس]] علیہم السلام  سبھی زندہ ہیں اور حضرت عیسی ع  آخری زمانہ میں امام عصر  کے ظھور کے بعد زمین پر تشریف لائیں گئے اور حضرت ولی عصر کی اقتداء میں نماز ادا کریں گے اور انکی نصرت کریں گئے ۔ لہذا ابو خاتم سجستانی اپنی کتاب <ref>سجستانی، ابوحاتم، المعمرون</ref>. میں مستند تاریخی حوالے سے سینکڑوں افراد کو ان کے عمر کے ساتھ بیاں کیے ہیں ان میں سے:
لہذا تمام مسلمانوں کا مشترکہ عقیدہ ہے کہ نہ صرف حضرت [[عیسی]] ع  بلکہ جناب [[خصر]] پیغمبر؛ جناب الیاس پیغمبر؛ اور جناب [[ادریس]] علیہم السلام  سبھی زندہ ہیں اور حضرت عیسی ع  آخری زمانہ میں امام عصر  کے ظھور کے بعد زمین پر تشریف لائیں گئے اور حضرت ولی عصر کی اقتداء میں نماز ادا کریں گے اور انکی نصرت کریں گئے ۔ لہذا ابو خاتم سجستانی اپنی کتاب <ref>سجستانی، ابوحاتم، المعمرون</ref>. میں مستند تاریخی حوالے سے سینکڑوں افراد کو ان کے عمر کے ساتھ بیاں کیے ہیں ان میں سے:
* حضرت [[آدم]] علیہ السلام کی عمر ٩١٢ سال
* حضرت [[آدم]] علیہ السلام کی عمر ٩١٢ سال.
* حضرت [[نوح]] کی٢٥٠٠سال  
* حضرت [[نوح]] کی٢٥٠٠سال....      بیاں کیے ہیں ۔
بیاں کیے ہیں ۔


==مستند آحاديث کی روشنی میں==
==مستند آحاديث کی روشنی میں==
confirmed
٩١٥

تعديل